سپریم کورٹ نے اجودھیا میں بابری مسجد کے متنازعہ ڈھانچے کو منہدم کرنے کے
معاملے میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی،
مرلی منوہر جوشی اور اوما بھارتی کے خلاف سماعت ایک دن کے لئے آج مؤخر
کردی۔
عدالت کو آج اس معاملے میں حکم سنانا تھا کہ کیا متنازعہ ڈھانچہ منہدم کئے
جانے کے معاملے میں مسٹر اڈوانی سمیت بی جے پی کے دیگر لیڈروں پر مجرمانہ
سازش رچنے کا مقدمہ دوبارہ چلایا جا سکتا ہے یا نہیں؟ تاہم، سپریم
کورٹ کی
سماعت کرنے والی بنچ کے ایک جج کے موجود نہ ہونے کی وجہ سے کیس کی سماعت کل
تک کے لئے ملتوی کرنی پڑی۔
اس سے پہلے الہ آباد ہائی کورٹ نے 20 مئی 2010 کو ان لیڈروں کے خلاف بابری
مسجد کومنہدم کرنے کے لئے مجرمانہ سازش رچنے کے الزام کو مسترد کر دیا
تھا۔ اس وقت ہائی کورٹ نے خصوصی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔بعد میں
اس حکم کے خلاف مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے سپریم کورٹ میں پٹیشن
دائر کی تھی اور اس فیصلے کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔